سبھی تعریف ہے اُسکی اسی کی حمد خوانی ہے
ہماری جان پے ہر دم خدا کی مہربانی ہے
کہیں گرمی کہیں سردی کہیں بارش کہیں طوفان
خدا کا ہی کرشمہ ہے اسی کی حکمرانی ہے
اسی کے فضل سے آغاز کا انجام ہوتا ہے
اُسی کی مہربانی سے جہاں کا کام ہوتا ہے
سناؤ نغمہء قرآن کہ ہم بیدار ہے جائیں
اندھیروں سے نکل کے صاحب انوار ہو جائیں
صحرا میں جنگلوں میں بیابان میں پڑھو
مینار گر پڑے تو میدان میں پڑھو
یہ بے خبر نجومی تمہیں کیا بتائیں گے
کل ہونے والا کیا ہے قرآن میں پڑھو
با ہنر ہو پر اثر ہو قوم کے رہبر ہو تم
کہکشاں ہو پھول جو اور خُوشبوے عنبر ہو تم
آؤ محفل میں خطابت کا چراغِ ضو لیے
باعث فخر چمن ہو شمع رشن تر ہو تم
بزمِ تصورات سجی تھی ابھی ابھی
نظروں میں مصطفیٰ کی گلی تھی ابھی ابھی
معلوم کر رہے تھے فرشتوں سے جبرئیل
کسی کی زبان پے نعت نبی تھی ابھی ابھی
طیبہ کی آرزو میں میرا دل اداس ہے
زندہ ہوں بس کہ پھر وہاں جانے کی آس ہے
طیبہ کی ارض پاک پہ تدفین ہو میری
اللہ کے حضور یہی التماس ہے
کبھی دو چار لوگوں میں میری واه واہ جو ہوتی ہے
کمال اپنا نہیں اس میں یہ سب اس کی عنایت ہے
بھلائی خیر خواہی اور وفاداری و ایثاری
نبی کے جان نثاروں کی یہی خصلت ہے عادت ہے
ملی ہے جو وراثت میں نبی کے چار یاروں سے
صداقت ہے عدالت ہے سخاوت ہے شجاعت ہے
بہار آئی کھلی کلیان ہنسے تارے چلے آ
تمہیں آواز دیتے ہیں یہ نظارے چلے آؤ
حقیقت سامنے آکر کہانی چھین لیتی ہے
خطا انسانوں کے آنکھوں کا پانی چھین لیتی ہے
بری صحبت سے بچنے کی ہمیشہ فکر کر پیارے
یہ اکثر نو جوانوں کی جوانی چھین لیتی ہے
مٹانا اس کو دنیا سے کوئی آسان تھوڑی ہے
سنو یاروں کسی انسان کا یہ فرمان تھوڑی ہے
کتابیں آج بھی دنیا میں ہے بے انتہا موجود
مگر قرآن سے اعلیٰ کسی کی شان تھوڑی ہے
کوئی بو جہل جیسا کمینہ ہو نہیں سکتا
نبی کہہ دے جسے جھوٹا و سچّا ہو نہیں سکتا
اگر مکھی درودِ پاک پڑھنا بھول جائے تو
زمانے کا کوئی بھی شہد میٹھا ہو نہیں سکتا
زمانہ اس لیے کہتا ہے زمانے سے
جو رتبہ ہے نبی کا وہ کسی کا ہو نہیں سکتا
0 Comments
Text us, we will reply soon.
Team Alpha